القسام بریگیڈز کی قید سے رہا ہونے والی اسرائیلی ماں بیٹی بھی حماس کے حسن سلوک کی متعرف ہوگئیں۔
اسرائیلی خاندان نے 51 دن حماس کے مجاہدین کی قید میں گزارے اور حال ہی میں اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو میں ماں بیٹی نے مجاہدین کے حسن سلوک کی دل کھول کر تعریف کی۔
48 سالہ خاتون نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری میں وہ ہماری جانیں بچانے کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کو تیار تھے، وہ ڈھال بن کر اپنے جسموں کے ساتھ ہماری حفاظت کر رہے تھے، وہ ہمیں اسرائیلی فوج اور آگ سے بچا رہے تھے، ہم ان کیلئے بہت اہم تھے۔
خاتون کا کہنا تھاکہ حماس سے پوچھا کہ کیا وہ (اسرائیلی) ہمیں مارنے والے ہیں تو انہوں نے جواب میں کہا کہ آپ کے مرنے سے پہلے ہم مر جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوران قید ہمیں بالکل اکیلا نہیں چھوڑا گیا اور ہر لمحہ وہ ساتھ ہوتے تھے۔
اینکر نے خاتون سے قید کے دوران وقت گزارنے کا پوچھا تو الموگ گولڈسٹین نے بتایاکہ قید میں اپنے بچوں کے ساتھ کھیلتی تھی اور بیٹی ہر وقت ورزش کرتی تھی، دوران قید ایک مجاہد سے باکسنگ بھی کھیلی لیکن اس نے پہلے اپنے ہاتھ پر تولیہ رکھ لیا تھا۔
میزبان نے وجہ پوچھی تو خاتون کا کہنا تھاکہ وہ خواتین کی عزت کرتے ہیں، عورتوں کو مقدس سمجھتے ہیں اور انہیں چھونا جائز نہیں ہے، وہ عورتوں سے ملکہ جیسا سلوک کرتے ہیں۔
خاتون نے بیٹوں کے حوالے سے بتایاکہ دوران قید بیٹے کھیلتے اور ڈرائنگ کرتے تھے، انھوں نے تاش کے کچھ گر بھی سکھائے۔