غزہ کی عسکری تنظیم حماس نے اسرائیل پر اکتوبر 2023 کے حملے میں یرغمال بنائے گئے 34 افراد کو رہا کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
حماس کے ایک عہدیدار نے اتوار کو کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے پہلے فیز میں حماس 34 یرغمالوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق حماس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط بتایا کہ اسرائیل ایک فہرست فراہم کی ہے جس میں سے حماس نے 34 یرغمالوں کو رہا کرنے کی حامی بھری ہے۔
یہ یرغمالی معاہدے کے پہلے فیز میں قیدیوں کے تبادلے کے طور پر رہا کیے جائیں گے۔
حماس کے عہدیدار نے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر قیدیوں کے تبادلے میں خواتین، بچوں، بزرگ افراد اور غزہ میں یرغمال بیماروں کو شامل کیا جائے گا۔
حماس رہنما نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کچھ یرغمالی ہلاک ہوگئے ہوں مگر ان کی حالت کا تعین کرنے کے لیے حماس کو وقت درکار ہے۔ غزہ میں موجود حماس جنگجوؤں سے رابطے اور زندہ اور ہلاک یرغمالیوں کی شناخت کے لیے کم از کم ایک ہفتے کا امن ضروری ہوگا۔
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے ابھی تک یرغمالوں کی وہ فہرست فراہم نہیں کی جن کو معاہدے کے تحت ممکنہ طور پر رہا کیا جائے گا۔