وفاقی حکومت نے غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو بے دخل کرنے کیلئے ایک اور اہم فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق فارن ایکٹ کے تحت افغان شہریوں کی گرفتاری، حراست اور بے دخلی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یکم نومبرسے فارن ایکٹ کے تحت بے دخلی آرڈر جاری کرنےکی منظوری دی گئی ہے۔وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ سے سمری سرکولیشن کے ذریعے یہ منظوری حاصل کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سنگین جرائم میں انڈرٹرائل اور سزایافتہ افغان شہریوں کو بے دخل نہ کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم معمولی جرائم میں انڈرٹرائل اور سزایافتہ افغان شہریوں کو بے دخل کردیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ، پولیس، پراسیکیوشن اورجیل انتظامیہ کو خصوصی اختیار دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے، یکم نومبر سے متعقلہ اتھارٹیز غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کو گرفتار اور بے دخل کرنے کی مجاز ہوں گی۔
ذرائع نے بتایاکہ غیرقانونی مقیم افغانیوں کے پاس 31اکتوبرتک پاکستان چھوڑنے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔
خیال رہے کہ حکومت نے غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کی مہلت دی ہے اور یکم نومبر سے غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔