Friday, November 22, 2024, 2:17 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں قبائلی تصادم، 15 افراد ہلاک

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں قبائلی تصادم، 15 افراد ہلاک

by NWMNewsDesk
0 comment

افغانستان سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی ضلع کرم میں فائرنگ کے واقعے میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

حکام کے مطابق یہ واقعہ پاک افغان سرحد کے قریب کنج علیزئی کے علاقے میں پیش آیا جہاں مسلح افراد نے ایک پہاڑی علاقے اور سڑک پر موجود لوگوں پر فائرنگ کی۔

کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے بتایا کہ حالیہ تصادم کا آغاز اس وقت ہوا جب نہ معلوم مسلح افراد نے ایک بڑے قبائلی رہنما اعجاز حسین پر فائرنگ کی جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد ضلع کے کنج علی زئی علاقے میں مسافروں کے قافلے پر حملہ ہوا، جس میں 15 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوئے۔‘

banner

کرم کے ضلعی پولیس افسر کے دفتر میں موجود اہلکاروں نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر ضلع کرم جاوید اللہ محسود کا کہنا ہے کہ پولیس آمدورفت اور حالات معمول پر لانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

افغانستان سے ملحقہ کرم کے اس قبائلی ضلع میں اہلِ سنت اور اہل تشیع مکتبہ فکر کے قبائل آباد ہیں اور دونوں فرقوں کے درمیان زمینی تنازعات کشیدگی کا باعث بنتے رہے ہیں۔

کرم میں اگست سے لے کر اب تک مبینہ فرقہ وارانہ کشیدگی کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ ستمبر میں لگ بھگ ایک ہفتے تک جاری رہنے والے مسلح تصادم کے بعد جنگ بندی ہوئی تھی۔

ستمبر کے دوران اہل تشیع اور سنی قبائل کے درمیان تصادم میں 45 افراد ہلاک اور 90 زخمی ہوئے تھے جب کہ اگست میں ہونے والے تصادم میں 90 افراد ہلاک اور 170 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024