عسکریت پسند تنظیم ہیئت تحریر الشام کے سربراہ الجولانی دمشق کی مسجدِ اموی میں داخل ہوا تو عمارت اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھی۔
ایچ ٹی ایس کے سربراہ نے دمشق کی تاریخی اموی مسجد کا دورہ کیا ہے۔
ایچ ٹی ایس کے رہنما ابو محمد الجولانی نے اموی مسجد میں موجود لوگوں سے خطاب بھی کیا ہے۔
مشق پر قبضہ کرنے کے بعد اپنے پہلے بیان میں جولانی نے کہا تھا کہ ’اب واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اب مستقبل ہمارا ہے۔‘
صدر بشار الاسد اور ان کی فورسز کے خلاف لڑنے والی مسلح اسلام پسند اپوزیشن تحریر الشام تنظیم کی قیادت نے اعلان کیا کہ دارالحکومت دمشق میں مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر شائع کردہ شامی اپوزیشن کی ”عسکری کارروائیوں کی نگران انتظامیہ‘‘ نے اپنے اس فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ تاہم اتوار کی شام سے پیر کی صبح پانچ بجے تک جس شبینہ کرفیو کا اعلان کیا گیا، وہ بظاہر نافذ کر دیا گیا ہے مگر اس حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں کہ اس پر کس حد تک عمل ہو رہا ہے۔
شامی باغیوں نے اتوار آٹھ دسمبر کی صبح دمشق میں داخل ہو کر اس شہر پر قبضہ کر لیا تھا اور اس دوران انہیں اسد حکومت کی فورسز کی طرف سے کسی بھی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔
ادھر شامی باغیوں کے اپوزیشن اتحاد نے ملک میں اس وقت پائے جانے والے طاقت اور اختیارات کے خلا کے حوالے سے اتوار کی شام کہا کہ وہ اقتدار ایک عبوری حکومت کو منتقل کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کی قیادت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ”عظیم شامی انقلاب اب جدوجہد کے مرحلے سے آگے بڑھ کر اسد حکومت کو اقتدار سے باہر کر دینے کے کامیاب مرحلے تک پہنچ چکا ہے۔ اب اگلا مرحلہ یہ ہو گا کہ مل کر ایک ایسے نئے شام کی تعمیر کی جائے، جو اس کے لیے شامی عوام کی طرف سے دی گئی قربانیوں کے عین مطابق ہو۔