عالمی ادارہ صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے سب سے زیادہ مریض پاکستان میں ہیں جن کی تعداد 88 لاکھ ہے۔
ہیپاٹائٹس بی کے 38 لاکھ متاثرین کی شمولیت کے ساتھ یہ تعداد ایک کروڑ 26 لاکھ بنتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام میں سے ”سی‘‘ اور ”بی‘‘ سب سے زیادہ خطرناک ہیں اور پاکستان ان پانچ ممالک میں شامل ہے جہاں یہ دونوں وائرس سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو مجموعی طور پر ہیپاٹائٹس بی اور سی کا تقریباً دو تہائی عالمی بوجھ اٹھاتے ہیں
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رواں ماہ جاری کردہ ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دنیا میں سب سے زیادہ وائرل ہیپاٹائٹس سی انفیکشنز ہیں۔پاکستان میں وائرل انفکیشن کی تعداد اٹھاسی لاکھ ہو گئی ہے اور ہیپا ٹائیٹس سی کے تمام نئے انفیکشنز کا 44فیصد حصہ غیر محفوظ طبی انجیکشنز سے پھیلا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیپاٹائٹس دنیا بھر میں موت کی دوسری بڑی وجہ بن رہا ہے اسی میں تپ دق بھی شامل ہے ہیپاٹائٹس کے باعث سالانہ شرح اموات کی تعداد 13لاکھ ہوگئی ہے۔
