میکسیکو کا ڈرگ لارڈ جو کئی دہائیوں سے دنیا بھر کی پولیس کو چکمہ دیتا رہا بالآخر امریکہ سے گرفتار کرلیا گیا۔
معمولی منشیات فروش سے Sinaloa Cartel کا شریک بانی بننے تک اسماعیل مایو زمباڈا ایک بار بھی پولیس کے ہتھے نہیں چڑھا تھا اس لیے وہ جرائم کی دنیا میں ناقابل تسخیر سمجھا جاتا تھا۔
اسماعیل زمباڈا کو سینالوا کارٹیل کے بانی جوکون “ایل چاپو” گزمین کے بیٹے جوکون گزمین لوپیز کے ساتھ حراست میں لیا گیا۔ ایل چاپو بھی اس وقت امریکا میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
کوکین، ہیروئن، میتھمفیٹامائنز اور فینٹینیل کی اسمگلنگ میں ملوث 76 سالہ اسماعیل کی گرفتاری کی چونکا دینے والی خبر نے ڈرگ مافیاز میں کھلبلی مچادی ہے۔
اسماعیل مایو زمباڈا کی گرفتاری میں مدد دینے پر 15 ملین ڈالر کا انعام تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے 2021 میں کہا تھا کہ اسماعیل زمباڈا اس لحاظ سے منفرد تھا کہ اس نے اپنی پوری زندگی ایک بڑے بین الاقوامی منشیات کے اسمگلر کے طور پر گزاری لیکن اس کے باوجود کبھی گرفتار نہ ہوا اور نہ جیل کی ہوا کھائی۔
اٹارنی جیفری لِچٹمین نے الزام لگایا کہ اسماعیل زمباڈا نے میکسیکو کے سابق صدر اینریک پینا نیتو کو 100 ملین ڈالر رشوت دی تھی۔ 2017 میں، زمباڈا ایک اور سینالووا کارٹیل لیڈر کے حملے میں بال بال بچ گئے تھے۔
اسماعیل زمباڈا نے 2010 میں میکسیکن میگزین پروسیسو کو انٹرویو دیا، جس میں اس نے بتایا کہ محض 16 سال کی عمر میں جرائم کرنا شروع کر دیے تھے اور وہ کئی مواقع پر میکسیکو کی فوج کے ہاتھوں پکڑے جانے سے بال بال بچا تھا۔