بھارت میں وسطی دہلی کے اولڈ راجندر نگر کے علاقے میں واقع سول سروس کی تیاری کرنے والے طلبہ کے کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں پانی بھرنے سے تین طلبہ کی موت ہوئی ہے۔
اس حادثے کے خلاف ہفتے کی شام ہی سے جائے حادثہ پر طلبہ کا احتجاج جاری ہے۔
یہ کوچنگ سینٹر جس کا نام ’راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل‘ ہے، دہلی کے 10 اعلیٰ سینٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔
طلبہ کے احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز طلب کر لی گئی ہیں۔ اس دوران بعض سیاسی شخصیات بھی وہاں پہنچیں جن کو طلبہ نے واپس کر دیا اور کہا کہ وہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دینا نہیں چاہتے۔
احتجاجی طلبہ نے اس حادثے کے لیے دہلی میونسپل کارپوریشن اور سینٹر کو ذمے دار ٹھہرایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم دو روز سے یہاں احتجاج کر رہے ہیں۔ لیکن انتظامیہ کا کوئی اہل کار ابھی تک نہیں آیا ہے۔
ہلاک ہونے والے طلبہ کا تعلق کیرالہ، تیلنگانہ اور اترپردیش سے تھا۔ ان میں دو طالبات ہیں جن کے نام تانیا سونی اور شرییا یادو ہیں جب کہ طالب علم کا نام نوین دیلوِن ہے۔
جس عمارت میں ’راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل‘ واقع ہے اس کے بیسمنٹ میں لائبریری ہے۔ ہفتے کی شام کو زوردار بارش کے نتیجے میں بیسمنٹ میں پانی بھر گیا۔
لائبریری میں آمد و رفت کا صرف ایک دروازہ ہے۔ جس وقت حادثہ ہوا وہاں کم از کم 20 طلبہ پڑھائی کر رہے تھے۔
پولیس نے سینٹر کے مالک ابھیشیک گپتا اور کوآرڈینیٹر دیش پال سنگھ کو گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف بلا ارادہ قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔