دہلی کی ایک عدالت نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست ضمانت مسترد کر دی
عدالت نے اروند کیجریوال کو سات دنوں کے لیے مالی بدعنوانی کے انسداد کے ادارے ’انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ‘ (ای ڈی) کی تحویل میں دے دیا۔
ای ڈی نے اروند کیجری وال کو دہلی شراب پالیسی میں مبینہ بدعنوانی میں ملوث ہونے کے الزام میں جمعرات کی شب دہلی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔
اسی کیس میں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسو دیا اور عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمان سنجے سنگھ پہلے ہی گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
ای ڈی نے تیلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی اور رکن اسمبلی کے کویتا کو بھی اس معاملے میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
سماعت کے دوران ای ڈی نے کیجری وال کو مبینہ بدعنوانی کا ’سرغنہ‘ اور ’کلیدی سازش کار‘ قرار دیا۔
کیجری وال پر الزام ہے کہ وہ کالعدم شدہ شراب پالیسی وضع کرنے میں شامل رہے ہیں جس سے جنوبی بھارت کے شراب تاجروں کو مالی فائدہ ہوا۔
انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے مطابق شراب تاجروں نے عام آدمی پارٹی کو 100 کروڑ روپے رشوت دی تھی جس کا استعمال گوا اور پنجاب کے انتخابات میں کیا گیا۔ اس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ مالی بدعنوانی 600 کروڑ روپے سے زائد کی ہے۔
عام آدمی پارٹی اس الزام کی سختی سے تردید کرتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ای ڈی ابھی تک کچھ بھی کیش برآمد نہیں کر سکی ہے۔