برطانوی فوج کے سربراہ جنرل سر پیٹرک سینڈرز نے کہا ہے کہ روس جیسے ممالک سے جنگ کیلئے برطانیہ کے لاکھوں شہریوں کو فوج میں بھرتی ہونے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔
لندن میں جنگی امور سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سر پیٹرک سینڈرز کا کہنا تھا کہ روس سے جنگ ہوئی تو ملکی دفاع کیلئے برطانیہ کی ریزرو فوج بھی کم پڑ جائے گی اور لازم ہے کہ اس وقت قومی سطح پر شہریوں کے فوج میں بھرتی کرنے کی بنیاد رکھی جائے۔
انہوں نے کہا کہ تین برسوں میں برطانوی فوج کو 1 لاکھ 20 ہزار تک لانا ہوگا جس میں عام فوج، ریزرو دستے اور ریٹائرڈ فوجی بھی شامل ہوں گے۔
جنرل پیٹرک سینڈرز نے کہا کہ برطانیہ کی فوج بہت چھوٹی ہے۔ اس لیے جنگ کی صورت میں عام عوام کو بھی اس میں شامل ہونے کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔
برطانوی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اگر روس سے جنگ ہوتی ہے تو حکومت کو پوری قوم کو متحرک کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی فوج اہلکاروں کے لحاظ سے اس وقت کئی صدیوں میں اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس وقت برطانوی فوج کے اہلکاروں کی تعداد لگ بھگ 76 ہزار ہے جب کہ نیوی کے اہلکاروں کی تعداد 32 ہزار اور ایئر فورس میں 31 ہزار اہلکار ہیں۔