روسی شہر اورنبرگ میں شدید طغیانی کے بعد ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ پانی کی سطح بدستور بڑھ رہی ہے۔
ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے ذمہ دار ادارے کا کہنا ہے کہ طوفان سے سب سے زیادہ متاثر شہر اورنبرگ میں یورال نہر کا پانی بند کو توڑتا ہوا رہائشی علاقوں اور سڑکوں میں داخل ہوگیا۔
سیلابی پانی کی سطح پہلے ہی 12 میٹرز پر ہے، جوکہ ’خطرناک‘ قرار دی گئی سطح سے 2.5 میٹرز زیادہ ہے، یورال نہر مذکورہ شہر کے وسط میں بہتی ہے۔
بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے برف کو پگھلادیا ہے اور شدید بارشوں کے بعد رواں ماہ روس اور قازقستان سے گزرنے والے بڑے دریا ابل چکے ہیں۔
حکام کے مطابق تقریباً 14 ہزار لوگ متاثرہ شہر اور اطراف کے خطے سے منتقل کیے جاچکے ہیں۔
اسی دوران مشرق کی جانب واقع کرگان خطے میں بھی آبادی کو ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر منتقلی کے لیے کہا جارہا ہے۔
دریں اثنا روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ہنگامی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کی لیکن ابتک متاثرہ علاقوں کا دورہ نہیں کیا ہے۔
روس کی سرحد سے متصل قازقستان میں 2 لاکھ 20 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے اور کچھ علاقے بجلی سے محروم ہوچکے ہیں۔
متعلقہ وزارت کا کہنا ہے کہ 5 ہزار گھر زیر آب آنے کے بعد 103,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیے جاچکا ہے۔
شدید موسمی صورتحال، جیسا کہ سیلاب کا تعلق ماحولیاتی تبدیلیوں سے بتایا جاتا ہے۔