یوکرینی فورسز نے روس کے سرحدی علاقے کرسک پر حملہ کردیا
یوکرین نے دعوی کیا ہے کہ اس کی فورسز نے ایک ہزار مربع کلو میٹر علاقے پر قبضہ کرتے ہوئے لگ بھگ 70 املاک کو تحویل میں لے لیا ہے۔
یوکرینی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے اہلکار کرسک کے علاقے میں مزید لگ بھگ دو کلو میٹر تک آگے جا چکے ہیں۔
یوکرین کا حملہ روس کی سر زمین پر دوسری جنگِ عظیم کے بعد پہلی بار کسی اور ملک کی فوج کی در اندازی قرار دی جا رہی ہے۔
روسی شہر کرسکے کے گورنر نے ضلع گلشکوف کے مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ یہ علاقہ یوکرین کی سرحد کے ساتھ واقع ہے جہاں لگ بھگ 20 ہزار افراد آباد ہیں۔
یوکرین کے دو ہفتے قبل شروع کی گئی اس کارروائی کے بعد روسی حکام کہہ چکے ہیں کہ وہ متاثرہ علاقوں سے پہلے ہی دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر چکے ہیں۔
یوکرینی صدر ولودومیر زیلینسکی نے میسیجنگ ایپلی کیشن ’ٹیلی گرام‘ پر ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کی فوج کرسک میں مسلسل پیش قدمی میں مصروف ہے اور مزید ایک سے دو کلو میٹر کے علاقے میں پیش قدمی کی ہے۔