روس کی ایک عدالت نے مشہور میگزین فوربز سے منسلک صحافی سرگئی منگازوف کو فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں دو مہینے نظر بند رکھنے کا حکم دے دیا۔
روس کی سرکاری خبرایجنسی ریا نووسٹی نے بتایا کہ صحافی سرگئی منگازوف کو مبینہ طور پر روسی مسلح افواج کے حوالے سے فیک نیوز چلانے پر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد عدالت نے نظربند رکھنے کا حکم دیا۔
فوربز رشیا نے بیان میں کہا کہ مذکورہ صحافی کم از کم دو ماہ تک نظربند رہے گا، انہیں جمعے کو گرفتار کیا گیا تھا اور ٹرائل کے منتظر تھے۔
سرگئی منگازوف کے وکیل کونسٹینٹن ببون نے جمعے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ صحافی کو یوکرین کے علاقے بوچا میں پیش آنے والے واقعات کی رپورٹس ٹیلیگرام میں دوبارہ جاری کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
ٹیلیگرام پر جاری خبر میں صحافی نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریبی علاقے بوچا میں روسی فوجی کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی وحشیانہ کارروائیوں کی خبر شیئر کی تھی جو بی بی سی کی روسی سروس اور ریڈیو فریڈم میں نشر کی گئی تھی۔
وکیل کونسٹینٹن ببون کا کہنا تھا کہ صحافی پر الزام ہے کہ انہوں نے مصدقہ خبر دینے کی آڑ میں روسی مسلح افواج کے حوالے سے جانتے ہوئے جعلی معلومات پھیلائی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے صحافی پر انٹرنیٹ کے استعمال پر پابندی لگائی ہے اور اس کے علاوہ رشتہ داروں، تفتیش کاروں، وکلا اور طبی ماہرین کے علاوہ دیگر افراد سے رابطے رکھنے سے بھی منع کردیا ہے۔