روس نے نان اسٹریٹجک نیوکلیئر ہتھیار تیار اور استعمال کرنے کی عملی مشقیں شروع کردی ہیں۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق یہ مشقوں کا پہلا مرحلہ ہے جو سدرن ملٹری ڈسٹرکٹ میں کیا جا رہا ہے۔
روس کے فوج کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نان اسٹریٹجک نیوکلیئر ہتھیار تیار اور استعمال کرنے کی یہ عملی مشقیں روسی فیڈریشن کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر انچیف کے احکامات پر کی جا رہی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق اس پہلے مرحلے میں نان اسٹریٹجک نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے اور انہیں استعمال کرنے کی عملی جانچ کی جا رہی ہے اور ان مشقوں کی قیادت مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کر رہے ہیں۔
سدرن ملٹری ڈسٹرکٹ سے تعلق رکھنے والے میزائل فارمیشنز کے اہلکار جنگ میں اسکندر ٹیکٹیکل میزائل نظام کیلئے خصوصی اسلحہ حاصل کرنے، لانچ وہیکلز کو ان سے مسلح کرنے اورپھر انہیں خفیہ انداز سے ایسے مقامات تک پہنچانے کی پریکٹس کر رہے ہیں جہاں سے میزائل لانچ کیے جانا ہوں۔
ائیرواسپیس فورسز ایوی ایشن کے یونٹ سے تعلق رکھنے والے فوجی فضا سے مار کرنیوالے ہتھیار کی تنصیب کی مشق کررہےہیں۔
ان ہتھیاروں میں کنزہل ائیروبیلسٹک ہائپر سونک میزائل بھی شامل ہیں جبکہ مگ 31 فائٹر طیارے بھی ان مشقوں میں شریک ہیں۔
روسی حکام کے مطابق یہ اقدام مغربی حکام کی جانب سے روس کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کے تناظر میں اپنی ملکی سلامتی اور علاقائی استحکام کی خاطر کیا جا رہا ہے۔
حکام نے ان مشقوں کو نیٹو کی جانب سے روس میں عدم استحکام کی کوششوں کا جواب قرار دیا ہے۔