روس کی نیوکلیئر پروٹیکشن فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے تصدیق کی ہے کہ ایک سینئر فوجی جنرل بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق دھماکے میں جنرل ایگور کیریلوف اور ان کے معاون کو قتل کیا گیا ہے۔
ہلاک ہونے والے افسر روسی نیوکلیئر اینڈ کیمیکل پروٹیکشن فورسز کے سربراہ تھے۔
لیفٹننٹ جنرل ایگور کیریلوف کو دارالحکومت ماسکو میں صدر کی سرکاری رہائش گاہ ’کریملن‘ سے صرف ساڑھے چھ کلو میٹر دور ایک رہائشی عمارت کے باہر بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپوٹ کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک الیکٹرک سکوٹر میں چھپایا گیا تھا، جیسے ہی لیفٹیننٹ جنرل ایگور گھر سے باہر نکلے خوفناک دھماکہ ہوگیا۔
ایک روز قبل پیر کو ہی یوکرین کی سیکیورٹی سروس نے لیفٹننٹ جنرل ایگور پر یوکرین جنگ کے دوران ممنوع کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
برطانیہ نے لیفٹننٹ جنرل ایگور اور ان کے ماتحت کام کرنے والی پروٹیکشن فورس پر دو ماہ قبل اکتوبر میں پابندیاں عائد کی تھی۔
برطانیہ نے جنرل ایگور پر الزام لگایا تھا کہ وہ جنگ میں مہلک کیمیکل استعمال کر رہے ہیں جب کہ ان کی فورس کو فسادات کو کنٹرول کرنے لیے استعمال کیا گیا ہے۔