ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے افغانستان سے 2021 کے فوجی انخلا کے بارے میں رپورٹ جاری کی ہے جس میں امریکہ کی طویل ترین جنگ کے افراتفری پر خاتمے پر شدید تنقید کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن انخلا کے فیصلے کے ’ممکنہ اثرات کو کم کرنے میں‘ ناکام رہے جب کہ طالبان جنگجوؤں کی جانب سے امریکی حکام کی توقعات کے برخلاف افغانستان کے اہم شہروں پر قبضے کی انتباہ کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری 2020 طالبان سے ایک معاہدے کے بعد انخلا کا آغاز کیا تھا۔
مذکورہ رپورٹ ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی میں شامل ری پبلکن کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس سے قبل تین برس تحقیقات کی گئی تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن حکومت کے پاس محفوظ انخلا مکمل کرنے کے لیے کوئی جامع منصوبہ یا مطلوبہ سیکیورٹی انتظامات نہیں تھے۔
رپورٹ میں حوالہ دیا گیا ہے کہ ٹرمپ اور بائیڈن دونوں حکومتوں نےطالبان کی جانب سے 2020 کے معاہدے میں کیے گئے کلیدی وعدوں کی خلاف ورزی کے باوجود انخلا کے لیے پیش رفت جاری رکھی۔