یمن میں آئینی حکومت میں بڑی تبدیلی کردی گئی ہے۔
امریکا میں یمن کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے احمد عوض بن مبارک کو آئینی حکومت کا سربراہ مقرر کردیا۔
یمن کی آئینی حکومت کے سربراہ بن مبارک معین عبدالمالک سعید کو کونسل کے صدر رشاد العلیمی کا مشیر مقرر کیا گیا اور ان کی جگہ آئینی حکومت کے سربراہ کی ذمہ داری احمد عوض سنبھالیں گے۔
مبارک اس سے قبل امریکہ میں یمن کے سفیر تھے۔ وہ اقوام متحدہ میں یمن کے سفیر مقرر ہونے سے قبل صدارتی دفتر کے سربراہ کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں اور برسراقدار حکومت کے درمیان تنازع کے بعد اقوام متحدہ کے ذریعے عالمی سطح پر تسلیم شدہ آئینی حکومت ’’صدارتی کونسل‘‘ حکومتی امور سرانجام دے رہی ہے۔
دارالحکومت صنعا میں صدارتی کونسل کو حوثی باغیوں نے بیدخل کرکے اپنی حکومت قائم کرلی تھی جس کے بعد صدارتی کونسل نے جنوبی شہر عدن کو دارالحکومت بنایا ہے۔
خیال رہے کہ آئینی حکومت کے نو مقرر کردہ سربراہ احمد عوض بن مبارک حوثیوں کے سخت مخالف سمجھے جاتے ہیں اور انھیں 2015 میں حوثی باغیوں نے اغوا کرکے کئی روز تک اپنی قید میں بھی رکھا تھا۔