Saturday, November 9, 2024, 1:00 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سابق سفیر اور حوثیوں کے مخالف احمد عوض یمن میں آئینی حکومت کے سربراہ مقرر

سابق سفیر اور حوثیوں کے مخالف احمد عوض یمن میں آئینی حکومت کے سربراہ مقرر

احمد عوض کو 2015 میں حوثی باغیوں نے اغوا کرکے کئی روز تک قید میں بھی رکھا تھا۔

by NWMNewsDesk
0 comment

یمن میں آئینی حکومت میں بڑی تبدیلی کردی گئی ہے۔

امریکا میں یمن کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے احمد عوض بن مبارک کو آئینی حکومت کا سربراہ مقرر کردیا۔

یمن کی آئینی حکومت کے سربراہ بن مبارک معین عبدالمالک سعید کو کونسل کے صدر رشاد العلیمی کا مشیر مقرر کیا گیا اور ان کی جگہ آئینی حکومت کے سربراہ کی ذمہ داری احمد عوض سنبھالیں گے۔

مبارک اس سے قبل امریکہ میں یمن کے سفیر تھے۔ وہ اقوام متحدہ میں یمن کے سفیر مقرر ہونے سے قبل صدارتی دفتر کے سربراہ کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔

banner

یاد رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں اور برسراقدار حکومت کے درمیان تنازع کے بعد اقوام متحدہ کے ذریعے عالمی سطح پر تسلیم شدہ آئینی حکومت ’’صدارتی کونسل‘‘ حکومتی امور سرانجام دے رہی ہے۔

دارالحکومت صنعا میں صدارتی کونسل کو حوثی باغیوں نے بیدخل کرکے اپنی حکومت قائم کرلی تھی جس کے بعد صدارتی کونسل نے جنوبی شہر عدن کو دارالحکومت بنایا ہے۔

خیال رہے کہ آئینی حکومت کے نو مقرر کردہ سربراہ احمد عوض بن مبارک حوثیوں کے سخت مخالف سمجھے جاتے ہیں اور انھیں 2015 میں حوثی باغیوں نے اغوا کرکے کئی روز تک اپنی قید میں بھی رکھا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024