برطانیہ میں دس سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کے مجرم قرار پانے والے اس کے والد اور سوتیلی ماں کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
منگل کو لندن کی اولڈ بیلی کورٹ نے سارہ شریف کے والد 43 سالہ عرفان شریف کو 40 برس اور سوتیلی ماں بینش بتول کو 33 سال قید کی سزا سنائی۔
عدالت میں پیش ہونے پر ملزمان کو مقتولہ سارہ کی والدہ اولگا کا ڈومن کا بیان بھی پڑھ کر سنایا گیا جس میں انھوں نے ملزمان کو ‘جلاد’ قرار دیا۔
بعدازاں جج جون کیوانا نے عرفان شریف کو 40 سال، بینش بتول کو کم از کم 33 سال اور فیصل ملک کو 16 سال قید کی سزا سنائی۔
جج کیوانا نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اولڈ بیلی کی عدالتوں میں کئی ہولناک جرائم کے مقدمات پیش ہوچکے ہیں۔ لیکن چند ایک ہی اتنے سنگین ہوں گے جن میں ایک معصوم بچی کے ساتھ اس قدر وحشیانہ برتاؤ کیا گیا اور جس کے شواہد جیوری کے سامنے پیش ہوئے۔
دونوں ملزمان کو گزشتہ ہفتے ایک جیوری نے سارہ کے قتل کا مجرم قرار دیا تھا جب کہ تیسرے ملزم سارہ کے چچا فیصل ملک کو سارہ کی موت کا باعث بننے والے حالات کا ذمے دار پایا تھا۔
سارہ شریف 10 اگست 2023 میں جنوب مغربی لندن کی اپنی رہائش گاہ میں مردہ پائی گئی تھیں۔ سزا یافتہ خاندان کے تین افراد ایک دن پہلے ہی پاکستان فرار ہو گئے تھے۔