ترکیہ کے وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا نے کہا کہ ترک حکام نے دو مسلح افراد کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے اتوار کے روز استنبول کے ایک چرچ حملے میں سروس کے دوران ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
یرلیکایا نے کہا کہ یہ حملہ استنبول کے ضلع سری یر میں واقع اطالوی سانتا ماریا کیتھولک چرچ میں ہوا اور ایک ترک شہری سروس میں شرکت کے دوران ہلاک ہو گیا۔
یرلیکایا نے بعد ازاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، “دو مشتبہ قاتلوں کو پکڑ لیا گیا ہے جن کی فائرنگ سے ماریا چرچ میں اتوار کی سروس کے دوران شہری تونسر سیہان کی موت کا سبب بنی۔” ۔
کچھ ہی دیر قبل داعش یا اسلامک اسٹیٹ نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ یہ گروپ کے رہنماؤں کی طرف سے یہودیوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنانے کی کال کے جواب میں کیا گیا تھا۔