سری لنکا میں بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 21 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے، یہ 20 سال میں بدترین ٹریفک حادثہ تھا۔
ایک سینئر ٹرانسپورٹ اہلکار نے بتایا کہ اتوار کے روز بودھ مت کے درجنوں پیروکاروں کو لے جانے والی بس پہاڑی علاقے میں سے گزرتے ہوئے ایک کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ سرکاری بس تقریباً 70 مسافروں کو لے کر جا رہی تھی، جبکہ بس میں 50 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش تھی، کوٹمالے کے وسطی پہاڑی علاقے میں بس ڈرائیور سے بے قابو ہوکر قلابازیاں کھاتے ہوئے کھائی میں جاگری۔
حادثے میں بس مکمل تباہ ہوگئی، اس کی چھت اور گاڑی کی آدھی سے زیادہ نشستیں فرش سے اکھڑ گئیں۔
نائب وزیر برائے ٹرانسپورٹ پرسانا گناسینا نے جائے حادثہ پر صحافیوں کو بتایا کہ زخمیوں کو علاقے کے دو اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حادثے میں 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن کی شناخت کےلیے کوشش کی جارہی ہے۔
نائب وزیر نے مزید کہا کہ اگر مقامی باشندے تباہ شدہ بس سے لوگوں کو نکالنے اور انہیں فوری طور پر اسپتال پہنچانے میں مدد نہ کرتے تو ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ 24 افراد دو اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
حادثے کا شکار بس جزیرے کے جنوبی سرے پر واقع زیارتی قصبے کاتاراگاما سے وسطی شہر کرونیگالا کی طرف جا رہی تھی، جو تقریباً 250 کلومیٹر دور ہے۔
اتوار کا بس حادثہ اپریل 2005 کے بعد ملک کا بدترین حادثہ تھا، جس میں پولگاہاویلا کے قصبے میں ایک ڈرائیور نے ریلوے کراسنگ پر ٹرین سے آگے نکلنے کی کوشش کی تھی، بس ڈرائیور معمولی زخمی ہوا تھا، لیکن 37 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔