اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے تعلقات کو معمول پر لانا حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے کلیدی اور پورے مشرقِ وسطیٰ کے لیے گیم چینجر ہے۔
اسرائیل کے صدر اسحاق ہرتصوغ نے جمعرات کو سوئٹرزلینڈ کے قصبے ’ڈیووس‘ میں عالمی اقصادی فورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یہ معاملہ فی الحال زیرِغور ہے اور اس میں کافی وقت لگے گا، تاہم میں سمجھتا ہوں کہ یہ حقیقت میں دنیا اور خطے میں ایک بہتر مستقبل کی جنب بڑھنے کا ایک موقع ہے۔
اسحاق ہرتصوغ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے اُن کے ملک میں عوامی حمایت کم ہے کیونکہ حماس کے گذشتہ برس 7 اکتوبر کے تباہ کُن حملے کے بعد صدمے کا شکار اسرائیلیوں کی توجہ اپنی حفاظت پر مرکوز ہے۔
اس نے اپنے خطاب کے دوران کم سن اسرائیلی ’کفار بیباس‘ کی تصویر بھی دکھائی، جو غزہ میں یرغمال بنائے گئے اسرائیل کے سب سے کم عمر شہری ہیں جن کی آج (جمعرات کو) پہلی سالگرہ ہے۔