سعودی عرب نے صوبہ بلوچستان میں تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے ریکوڈک میں 15 فیصد سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے۔
ریڈیو پاکستان نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب نے ریکوڈک کان کنی کے منصوبے میں 15 فیصد سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔
سعودی عرب نےچریکوڈک پراجیکٹ کے ارد گرد سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے گرانٹ کی پیشکش بھی کی ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے پیشکش کے ڈھانچے کی منظوری دے دی ہے لیکن حتمی فیصلہ کابینہ کی کمیٹی برائے بین الحکومتی لین دین پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
پاکستان میں ایس آئی ایف سی جو ایک سول ملٹری ہائبرڈ باڈی ہے، کا قیام گذشتہ برس جون میں عمل میں آیا تھا۔ اس کا واحد مقصد کمزور قومی معیشت کو بحال کرنا تھا۔
ریکوڈک کو دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر تانبے اور سونے کے وسائل میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جو بنیادی طور پر کینیڈا کی بیرک گولڈ کمپنی چلاتی ہے، جس کا اس میں 50 فیصد حصہ ہے۔
باقی حصص تین وفاقی سرکاری اداروں اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کے پاس ہیں، جبکہ پاکستان نے سعودی عرب کو بھی اس منصوبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔
دوسری جانب بیرک گولڈ کے اعلٰی عہدیدار مارک برسٹو نے اس منصوبے میں سعودی عرب کی دلچسپی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی کمپنی اپنے حصص کم نہیں کرے گی۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ بیرک گولڈ حکومت پاکستان کی جانب سے اپنے حصص کے کچھ حصے سعودی عرب کو فروخت کرنے کے فیصلے کی مخالفت نہیں کرے گی۔
حکومت کو اگلے برس جون تک کان کنی اور زراعت کے شعبے میں پانچ ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔