Monday, July 21, 2025, 6:41 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سلامتی کونسل کاافغانستان میں صنفی مساوات وانسانی حقوق کےلیے نمائندہ مقررکرنے کامطالبہ

سلامتی کونسل کاافغانستان میں صنفی مساوات وانسانی حقوق کےلیے نمائندہ مقررکرنے کامطالبہ

اس قرار داد کے حق میں 13 ووٹ آئے جبکہ روس اور چین نے قرار داد کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ہے۔

by NWMNewsDesk
0 comment

عالمی سطح پر سب سے بڑے فیصلہ ساز فورم سلامتی کونسل نے افغانستان میں انسانی حقوق اور صنفی برابری کے اہداف حاصل کرنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا مطلبہ کردیا ہے۔

قرار داد میں سلامتی کونسل نے کہا افغانستان میں طالبان کےساتھ روابط میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس مقصد کے لیے اقوام متحدہ کو چاہیے کہ ایک خصوصی نمائدے کا تقرر کرے۔

یہ پیش رفت ماہ نومبر میں پیش کردہ رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے۔ رپورٹ میں طالبان کے ساتھ روابط کو موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ واضح رہے طالبان نے اٖفغانستان کا کنٹرول اگست 2021 میں سنبھالا تھا۔

منظور کی گئی قرار داد میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک نمائندہ برائے افغانستان مقرر کریں۔ یہ نمائندہ انسانی حقوق اور صنفی مساوات کے امور کو بطور خاص دیکھ سکے۔

banner

اس قرار داد کے حق میں 13 ووٹ آئے جبکہ روس اور چین نے قرار داد کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ہے۔

متحدہ عرب امارات اورجاپان اس امر پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ آزادانہ جائزے کی بنیاد پر بحث کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ یہ بات جاپان کے سفیر نے قرار داد پر ووٹنگ سے پہلے کہی۔

یہ قرار داد افغانستان کے ساتھ بین الاقوامی برادری کے تعلقات اور روابط کو بڑھانے کے لیے ہے۔ یہ روابط تعمیری انداز کے ہوں۔

متحدہ عرب امارات اور جاپان دونوں افغانستان میں صورت حال کو زیر بحث لانے کے ذمہ دار تھے۔ واضح رہے طالبان کی حکومت کو باضاطہ طور پر سلامتی کونسل کے کسی رکن نے تسلیم نہیں کیا ہے۔ تاہم اقوام متحدہ طالبان حکومت کو ‘ ڈی فیکٹو’ حکومت کا نام دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024