ایران کی درخواست پر بلائے گئے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں الجزائر، چین اور روس نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایرانی سفر نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی تیزی سے کشیدہ ہوئی صورتحال پر تقریر کرتے ہوئے اسرائیلی حملے کی مذمت اور پابندیوں کا مطالبہ کیا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورت حال کا باعث بن رہا ہے۔ بین الاقوامی قانون، سرحدوں کے احترام اور انسانی حقوق کی پاسداری سے خود کو بالا تر سمجھتا ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں چین اور روس کے سفیروں نے بھی اسماعیل ہنیہ کے میزائل حملے میں قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی اور امن مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔
الجزائر کے سفیر نے کہا وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو لگام دی جائے ورنہ دنیا میں کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ شروع ہوجائے گی۔
دوسری جانب نائب اسرائیلی سفیر جوناتھن ملر نے جوابی تقریر میں کہا کہ سلامتی کونسل علاقائی دہشت گردی کی حمایت پر ایران پر پابندیاں لگائے۔
اسرائیلی سفیر نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے اسرائیل پر حملہ کرنے والوں کو بھرپور طاقت کے ساتھ جواب دیں گے۔
برطانیہ اور امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے اسرائیل اور حماس امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا جب کہ جاپانی سفیر نے خدشہ ظاہر کیا کہ مشرق وسطیٰ جنگ کے دہانے پر پہنچ گیا۔