Saturday, May 31, 2025, 2:49 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے هادی مطر کو 25 برس قید کی سزا

سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے هادی مطر کو 25 برس قید کی سزا

رشدی حملے میں بچ گئے تھے لیکن ان کی ایک آنکھ کی بینائی ختم ہو گئی ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی عدالت نے مشہور مصنف سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے شخص کو 25 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ سلمان رشدی پر سنہ 2022 میں اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جب وہ نیو یارک میں ایک لیکچر دے رہے تھے۔ اس حملے میں وہ بچ تو گئے لیکن ان کی ایک آنکھ کی بینائی ختم ہو گئی ہے۔

عدالت نے 27 سالہ هادی مطر کو قتل کی کوشش اور حملے کا مجرم قرار دیا۔

سلمان رشدی مغربی نیو یارک کی عدالت میں نہیں آئے تاہم ان کا بیان پیش کیا گیا جس میں انہوں نے خود پر حملے کے اثرات کا بتایا۔

مقدمے کی سماعت کے دوران 77 سالہ مصنف کلیدی گواہ تھے اور انہوں نے بتایا کہ جب ایک نقاب پوش حملہ آور نے ان کے سر اور جسم پر 12 سے زائد بار چاقو گھونپا تو انہیں لگا کہ وہ مر رہے ہیں۔

banner

عدالت کے فیصلے سے قبل هادی مطر کھڑے ہوئے اور آزادی اظہار رائے کے متعلق اپنا بیان پڑھا جس میں انہوں نے رشدی کو مناق قرار دیا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ ’سلمان رشدی دوسرے لوگوں کی بے عزتی کرنا چاہتے ہیں۔ وہ دھونس جمانا چاہتے ہیں، وہ دوسرے لوگوں کی تذلیل کرنا چاہتے ہیں۔ اور میں اس سے متفق نہیں ہوں۔‘

کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شمٹ نے بتایا کہ ھادی مطر کو رشدی کے قتل کی کوشش کے الزام میں زیادہ سے زیادہ 25 برس اور ان کے ساتھ اسٹیج پر موجود ایک شخص کو زخمی کرنے پر سات برس کی سزا سنائی گئی۔ دونوں سزائیں ایک ساتھ چلیں گی کیونکہ دونوں متاثرین ایک ہی واقعہ میں زخمی ہوئے تھے۔

ھادی مطر کو اب دہشت گردی سے متعلق الزامات پر وفاقی مقدمے کا سامنا کرنا ہو گا۔ اگرچہ پہلے مقدمے میں زیادہ تر چاقو سے حملے کی تفصیلات پر توجہ مرکوز کی گئی تھی، لیکن توقع کی جاتی ہے کہ اگلے مقدمے میں محرک کے زیادہ پیچیدہ مسئلے پر غور کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024