کچے کے علاقے میں گینگز کی شامت آگئی،، اسٹریٹجک آپریشن کا آغاز ہوگیا۔۔آپریشن کی حکمت عملی پروزیراعلیٰ نے منظوری دے دی ہے۔
اپیکس کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچے کے ڈاکؤوں کے خلاف اسٹریٹجک آپریشن شروع کردیا گیا ہے،م ایکشن میں پاکستان آرمی، رینجرز اور پولیس فورس شامل ہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ مقبول باقر نے کہا کہ چند ڈاکو ہماری فورسز کے قابو میں کیوں نہیں آرہے؟ ہر ڈاکو جہنم رسید ہونا چاہئے۔ افسوس کہ ڈاکوؤں کی وجہ سے پل کی تعمیر کا کام بند ہے۔پولیس اور رینجرزکو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹکی کشمور پل پر کام شروع کروائیں۔
کورکمانڈر نے رینجرز اور پولیس کو فوری پل کی سائیٹ پرجانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پل بن گیا تو یہ ڈاکوؤں کے چھپنے کی مقامات کھل جائیں گے، دریا کے بچاؤ بند پر 400 پولیس چوکیاں بنائی جارہی ہیں۔
آئی جی پولیس نے امن و امان سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال اغوا برائے تاوان کے 220 واقعات ہوئے۔گزشتہ سال اغوا برائے تاوان کے81 کیسز ہوئے تھے، 128 افراد لاڑکانہ، 46 سکھراور 42 کراچی سے اغواء ہوئے۔