نیویارک کے ایک جج نے جمعے کے روز ڈونلڈ ٹرمپ کو دھوکہ دہی کے الزامات پر ساڑھے 35 کروڑ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا اور نیویارک میں ان کے کاروبار پر تین سال کی پابندی لگا دی۔
جج اینگورون نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ان پر صرف زیادہ پیسہ کمانے کے لیے اثاثوں کی قدروں میں اضافہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ وہ اپنے طریقوں کی غلطی کو تسلیم کرنے سے قاصر ہیں۔
ٹرمپ کے بیٹے ایرک اور ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر بھی اس مقدمے میں ذمہ دار پائے گئے اور ہر ایک کو 40 لاکھ ڈالر سے زیادہ جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
جج کا حکم نیویارک کی ریاست کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کی فتح ہے۔
انہوں نے ٹرمپ پر فائدے اٹھانے کے لیے غلط طریقے استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اس کے ازالے کے لیے 37 کروڑ ڈالر ادا کرنے اور ساتھ ہی انہیں ریاست میں کاروبار کرنے سے روکنے کی اپیل تھی۔
ٹرمپ کی وکیل علینہ حبہ نے اس فیصلے کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف اپیل کی جائے گی۔
ٹرمپ نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ نیویارک ریاست میں کاروبار کرنے پر پابندی ایک کاروباری کارپوریشن کی موت کے مترادف ہو گی۔