Sunday, June 15, 2025, 6:31 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » سپریم لیڈر کی منظوری کے بعد محمد مخبردو ماہ کیلئے ایران کے عبوری صدر مقرر

سپریم لیڈر کی منظوری کے بعد محمد مخبردو ماہ کیلئے ایران کے عبوری صدر مقرر

عبوری صدر زیادہ سے زیادہ 50 دنوں کے اندر نئے صدر کے انتخاب کا انتظام کرنے کے پابند

by NWMNewsDesk
0 comment

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کے بعد نائب صدر محمد مخبر کو دو ماہ کیلئے عبوری صدر مقرر کردیا ہے۔

محمد مخبر کی بطور عبوری صدر تقرری کا اعلان پیر کو ملک کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کی منظوری کے بعد کیا گیا۔

ایران کے آئین کے مطابق ملک میں 50 دن کے اندر دوبارہ صدارتی انتخاب کروایا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق صدر کی موت کی صورت میں، ان کا نائب ’قیادت کی منظوری سے، اپنے اختیارات اور ذمہ داریاں سنبھالتا ہے اور اسمبلی کے اسپیکر، عدلیہ کے سربراہ اور عبوری صدر زیادہ سے زیادہ 50 دنوں کے اندر نئے صدر کے انتخاب کا انتظام کرنے کے پابند ہیں۔

banner

ابراہیم رئیسی کے نائب بننے سے پہلے، محمد مخبر دیزفولی تقریباً 15 سال تک ایران کے امیر ترین اقتصادی گروپوں میں سے ایک ’سیتاد اجرائی فرمان امام‘ کے ایگزیکٹو اسٹاف کے سربراہ تھے۔

یہ گروپ براہ راست اسلامی جمہوریہ کے رہبرِ اعلیٰ کی نگرانی میں کام کرتا ہے اور کسی بھی ادارے کو جوابدہ نہیں ہے۔

محمد مخبر کون ہیں؟

68 سالہ محمد مخبر ابراہیم رئیسی کی طرح سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ 1955 میں پیدا ہونے والے محمد مخبر ایرانی مصالحت کونسل کے رکن بھی ہیں۔

ابراہیم رئیسی نے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد اگست 2021 میں محمد مخبر کو اپنا پہلا نائب صدر مقرر کیا تھا۔

محمد مخبر ایرانی حکام کی اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے اکتوبر2023 میں ماسکو کا دورہ کیا تھا اور روس کی فوج کو میزائل اور مزید ڈرون فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

اس ٹیم میں ایران کے پاسداران انقلاب کے دو سینئر اہلکار اور سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے ایک اہلکار بھی شامل تھے۔

اس سے قبل محمد مخبر سپریم لیڈر سے وابستہ سرمایہ کاری فنڈ سیتاد کے سربراہ رہ چکے ہیں، اس کے علاوہ وہ سینا بینک کے بورڈ چیئرمین اور صوبہ خوزستان کے ڈپٹی گورنر ہیں۔

2013 میں امریکی محکمہ خزانہ نے سیتاد اور اس کے زیر انتظام 37 کمپنیوں کو پابندی کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

نائب ایرانی صدر کے پاس دو ڈاکٹریٹ ڈگریاں ہیں جن میں بین الاقوامی حقوق میں ڈاکٹریٹ کا تعلیمی مقالہ بھی شامل ہے، انہوں نے مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024