امریکہ کے نشریاتی ادارے سی این این نے معروف مسلم صحافی، ڈیبیٹر اور تجزیہ کار مہدی حسن پر جملہ کسنے والے قدامت پسند مبصر گرڈسکی پر پابندی عائد کردی ہے۔
گرڈسکی کی طرف سے انتہائی قابلِ اعتراض ریمارکس دیئے جانے کے بعد ایک بیان میں امریکی نشریاتی ادارے نے کہا کہ ہماری نشریات میں نسل پرستانہ باتوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں۔
گرڈسکی نے لائیو نشریات کے دوران کہا مجھے امید ہے کہ تمہارا بیپر (پیجر) بند نہیں ہوگا۔ یہ اشارہ لبنان میں پیجر پھٹنے کے واقعات کی طرف تھا۔
ریان جیمز گرڈسکی نے پیر کو ایبی فلپ کی میزبانی میں سی این این کے شو نیوز نائٹ میں معروف براڈ کاسٹر اور غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں کے پُرجوش ناقد مہدی حسن سے گرما گرم بحث کے دوران کہا مجھے امید ہے تمہارا بیپر (پیجر) نہیں پھٹے گا۔
مہدی حسن نے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے نسل پرستانہ اور متعصبانہ ریمارکس دیے جانے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ٹرمپ نے سیاہ فام امریکیوں، ہسپانوی بولنے والے ملکوں سے تعلق رکھنے والوں اور یہودیوں کے حوالے سے متنازع ریمارکس دیئے۔
بحث کے دوران ایک موقع پر مہدی حسن نے تسلیم کیا کہ ٹرمپ اور ان کے حامیوں کو نازی قرار دینا غلط ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ انہیں نازی قرار نہ دیا جائے تو انہیں بڑھکیں مارنے اور بے بنیاد ریمارکس دینے سے گریز کرنا ہوگا۔
اس موقع پر گرڈسکی نے مہدی حسن کو ٹوکا اور کہا کہ اس بحث میں حصہ لینے والوں میں سب سے زیادہ یہودی مخالف خود مہدی حسن ہیں۔ اس پر مہدی حسن نے کہا کہ میں فلسطینیوں کا حامی ہوں اس لے اس نوعیت کے ریمارکس کا عادی ہوں۔ جب گرڈسکی نے بیپر کے پھٹنے کی بات کہی تو مہدی حسن نے سوال کیا کہ کیا آپ نے کہا کہ مجھ مر جانا چاہیے۔