امریکی فوج نے بدھ کے روز دیر رات گئے مشرقی شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے زیر استعمال ایک تنصیب پر فضائی حملہ کیا۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں کا مقصد عراق اور شام میں اتحادی فوجیوں پر حملوں میں استعمال ہونے والی رسد، ہتھیار اور گولہ بارود کو روکنا ہے۔ 27 اکتوبر کو بھی امریکہ نے اسی طرح کے حملے کیے تھے۔
پینٹاگون نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ خطے میں پچھلے کئی ہفتوں سے امریکی فوجیوں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا اور یہ اسی کے خلاف ایک جوابی کارروائی ہے۔
وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا کہ ”امریکی اہلکاروں کی حفاظت سے زیادہ صدر کی کوئی اور ترجیح نہیں ہے اور انہوں نے اس بات کی وضاحت کے لیے کی کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی کہ امریکہ اپنا، اپنے اہلکاروں اور اپنے مفادات کا دفاع کرے گا۔”
حالیہ ہفتوں میں امریکہ کا اس نوعیت کا یہ دوسرا حملہ ہے، اس سے پہلے 27 اکتوبر کو بھی اس کے جنگی طیاروں نے شمالی شام کے بعض ٹھکانوں کو یہ کہہ کر نشانہ بنایا تھا کہ وہاں ایرانی حمایت یافتہ گروپ سرگرم تھے۔