ایرانی فوجی سربراہ جنرل حمد حسین بغیری نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کردیا۔
جنرل حمد حسین بغیری کا کہنا تھا کہ سفارتخانے پر حملہ اسرائیل کا خودکش مشن تھا۔
ایران نے اسرائیل کے خلاف ممکنہ جوابی کارروائی سے قبل امریکہ کو تمام تر معاملے سے دور رہنے کا انتباہ جاری کردیا ہے۔
ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف محمد جمشیدی نے واضح کیا کہ انہوں نے امریکہ کو اسرائیل کے جال میں نہ پھنسنے کا پیغام بھجوادیا اور ساتھ یہ بھی بتایا کہ امریکہ اس تمام تر معاملے سے دور رہے تاکہ وہ کسی طرح متاثر نہ ہو ۔
7 اپریل کو ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر نے خبردار کیا ہے کہ شام میں اس کے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد اسرائیلی ریاست کے سفارت خانے اب محفوظ نہیں ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ روز اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل ایران کے ساتھ پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ 1 اپریل کو اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی قونصل خانے پر میزائل حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔