سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو رہائی ملتے ہی دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔
شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہائی ملتے ہی پنجاب پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا اور دھکے دیتے ہوئے بکتربند گاڑی میں نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہوگئی۔
لیول پلیئنگ فیلڈ کی آخری انتہا۔
سپریم کورٹ فُل بنچ نے کہا شاہ محمود قریشی کو رہا کرو۔ دھکے شاہی نے ملک کی سب سے بڑی عدالت کا حکم ہوا میں اڑا دیا۔ اگر سابق وزیرِ خارجہ کے ساتھ یہ سلوک ہے تو آزاد وطن کے عام شہری کا کیا بنے گا؟ pic.twitter.com/dw1Ns71L9n— Babar Awan (@BabarAwanPK) December 27, 2023
ذرائع کے مطابق شاہ محمود کو جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا، ان سے کیس کے بارے میں تفتیش کی جائے گی جب کہ سابق وزیر خارجہ کا ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے آج عدالت پیش کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
گرفتاری کے موقع پر شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کا مذاق آرایا جکا رہا ہے، مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں بے قوم کی ترجمانی کی ہے اور میں گناہ ہوں لیکن مجھے بلاوجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی کی رہائی کی روبکار جاری کیے تاہم انہیں اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا گیا تھا۔
شاہ محمود قریشی کو نقص امن کے تحت 15 روز کے لیے اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا گیا تھا، جب کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے نظر بندی آرڈر جیل انتظامیہ کو موصول ہوچکے تھے۔