افغانستان سے ملحقہ پاکستان کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں منگل کے روز سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ کے بعد مویشی منڈی میں آگ لگ گئی۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی میں شدت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد مویشی منڈی میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس میں 30 مویشی زندہ جل گئے۔
بازار سے متصل فروٹ منڈی بھی خاکستر ہوگئی جس سے تاجروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
مقامی بازار کے تاجر عابد وزیر نے بتایا کہ مویشی منڈی میں نامعلوم سمت سے مارٹرگولہ آکر گرا جس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے بعد مویشی منڈی سمیت مارکیٹ آگ کی لپیٹ میں آگئی۔
مقامی شہری کے مطابق جھڑپوں کے دوران بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جس کے بعد بازار کے تاجر اور شہری جان بچا کر بھاگ گئے۔
مقامی شہری کے مطابق مویشی منڈی میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے میں دو گھنٹے تک کوئی نہیں آیا۔ جبکہ مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت آگ کو بجھانے میں مصروف رہے۔
میرعلی بازار کے تاجروں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ان کا کروڑوں روپوں کا نقصان ہوا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق آگ لگنے کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ واقعے میں کسی انسانی جان کا ضیاع نہیں ہوا تاہم تمام متاثرین کی مالی معاونت کی جائے گی۔
میرعلی مویشی منڈی واقعے پر وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے اظہار افسوس کیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کیا جائے اور ان کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔