جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی فوج نے جمعہ کی صبح دونوں ممالک کے درمیان ڈیفیکٹو میری ٹائم سرحد کے بالکل جنوب میں واقع کوریائی جزائر ہیون پیونگ اور باینگنیونگ کے قریب گولوں کے ’تقریبا 200 راؤنڈ‘ فائر کیے۔
جنوبی کوریا نے شیلنگ کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے شمالی کوریا کو باز رہنے کی وارننگ دے دی، دونوں جزائر سے شہریوں کو فوری انخلا کا حکم بھی جاری کردیا گیا ہے۔
Tensions rise between North & South Korea, following alleged provocation on island of Yeonpyeong.
South Korea issues evacuation order for all 2.000 people living on island in the Yellow Sea, as North Korea fires 200 artillery shells.
South Korea responded with live artillery… pic.twitter.com/Wjsg9buLfs
— The National Independent (@NationalIndNews) January 5, 2024
سیول کے وزیر دفاع شن وون سیک نے کہا کہ دوبارہ فائر شروع کرنا ’ایک اشتعال انگیز عمل ہے جو جزیرہ نما کوریا میں امن کے لیے خطرہ ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ گولے 2018 کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے سرحد کے ساتھ قائم کیے گئے بفرزون میں گرے جو نومبر میں کم جونگ ان کے جاسوسی سیٹلائٹ لانچ کرنے کے بعد ختم ہو گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ کے اقدامات کے جواب میں سیول کی فوج فوری، مضبوط اور حتمی جوابی کارروائی کرے گی، ہمیں زبردست طاقت کے ساتھ امن کی حمایت کرنی چاہیے۔
شمالی کوریا کی فوج نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے جنوبی کوریا سے لاحق کے خطرات کی وجہ سے ’ قدرتی جوابی اقدام’ کے طور پر بحریہ کی فائر ڈرل کی۔