Sunday, December 22, 2024, 5:49 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » شہباز شریف حکومت کے سپریم کورٹ بنچ پر اعتراضات عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار

شہباز شریف حکومت کے سپریم کورٹ بنچ پر اعتراضات عدلیہ کی آزادی پر حملہ قرار

شہباز شریف حکومت کے وزراء نے مختلف مقدمات سننے والے ججز کیخلاف بیان بازی کی، عوامی فورمز پر اشتعال انگیز بیانات دیئے

by NWMNewsDesk
0 comment

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس کمیشن کیس میں پی ڈی ایم حکومت کے عدالتی بنچ پر اعتراضات مسترد کردیئے۔۔عدالت نے 32 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تین ججز پر اٹھائے گئے اعتراضات کی قانون کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں،بنچ پر اعتراضات عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہیں ۔اعتراض کی درخواست اچھی نیت کے بجائے جج کو ہراساں کرنے کیلئے دائر کی گئی،وفاقی حکومت نے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرکے عدالت کی بے توقیری کی۔

آڈیو لیک کمیشن میں بھی ایسی ہی مفادات کا ٹکراؤ اور تعصب جیسی بے سروپا بنیادوں پر درخواست دائر کی، آڈیو لیکس کیس کیخلاف اعتراض کی درخواست دائر کرنے کا مقصد چیف جسٹس پاکستان کو بنچ سے الگ کرنا تھا۔عدالت نے فیصلے نہ ماننے پر تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی

عدالت نے حکومت کی جانب سے بنچ پر اعتراض کی درخواست پر سماعت کے بعد 6 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی خوشدامن، خواجہ طارق رحیم کی اہلیہ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے، جسٹس مظاہر نقوی، عابد زبیری اور پرویز الٰہی کی مبینہ آڈیو لیکس پر حکومت نے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا۔

banner

حکومت نے 9 مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں یہ انکوائری کمیشن تشکیل دیا تھا،سپریم کورٹ بار کے صدر عابد زبیری نے کمیشن کو چیلنج کیا تھا۔عدالتی بنچ نے اس کیس کی دو سماعتیں کیں اور آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کو کام کرنے سے روک دیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024