Saturday, May 31, 2025, 3:15 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » صدر ٹرمپ نے پھر پاک بھارت جنگ بندی کا کریڈٹ لے لیا

صدر ٹرمپ نے پھر پاک بھارت جنگ بندی کا کریڈٹ لے لیا

ہم نے اس معاملے کو تجارت کے ذریعے حل کیا

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اس معاملے کو تجارت کے ذریعے حل کیا۔

انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے معاہدے کرنے جارہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقہ کے صدر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی تعریف کی۔

انہوں نے ایک بار پھر جنگ بندی کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے معاہدے کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ بڑے سے بڑا، گہرے سے گہرا اور بدترین ہوتا جا رہا تھا۔

banner

انہوں نے جنوبی افریقہ کے صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہ آپ دیکھیں کہ ہم نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ کیا کیا؟ ہم نے پورے معاملے کو حل کیا اور میرا خیال ہے کہ میں نے یہ تجارت کے ذریعے کیا، اور ہم بھارت اور پاکستان کے ساتھ بڑے معاہدے کرنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے کہا، آپ لوگ کیا کر رہے ہیں؟، کسی نہ کسی کو تو آخر میں گولی چلانی ہی تھی،لیکن صورتحال بدتر ہوتی جا رہی تھی، فائرنگ میں اضافہ ہو رہا تھا، مسئلہ مزید پیچیدہ اور مختلف ملکوں میں پھیلتا جا رہا تھا۔

ہم نے ان سے بات کی، اور میرا خیال ہے کہ ہم نے معاملے کو کسی حد تک حل کر لیا۔ لیکن دو دن بعد کچھ اور ہو جاتا ہے، اور الزام مجھ پر ڈال دیا جاتا ہے، وہ کہتے یہ ٹرمپ کی وجہ سے ہوا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان میں کچھ شاندار لوگ ہیں، اور وہاں ایک زبردست لیڈر بھی موجود ہے، بھارت میں میرا دوست نریندر مودی ہے، وہ ایک بہترین انسان اور لیڈر ہے، میں نے دونوں کو فون کیا، اور ہم نے مل کر کچھ اچھا کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے روس اور یوکرین کے مسئلے کو حل کرنے کی بھی کوشش کی، میں نے پرسوں صدر پیوٹن سے تقریباً ڈھائی گھنٹے تک تفصیلی بات چیت کی، وہاں ہر ہفتے 5 ہزار فوجی مررہے ہیں، اس میں شہروں اور قصبات میں رہنے والوں کی تعداد الگ ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024