امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ٹرمپ نے ابو ظبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید ال نہیان سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’مجھے کوئی شک نہیں کہ یہ تعلق مزید گہرا اور بہتر ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ کے شفیق بھائی چند ہفتے قبل واشنگٹن آئے اور انہوں نے ہمیں آپ کے اس فراخدلانہ بیان کے بارے میں بتایا جس میں آپ نے امریکہ میں آئندہ 10 سالوں میں 1.4 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔‘
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ آپ کا بہت شکریہ۔ ہم اس اعتماد پر پورا اترنے کے لیے بھرپور محنت کریں گے۔‘
شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ ’یو اے ای اس دوستی کو جاری رکھنے اور مضبوط بنانے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک اور اقوام کو فائدہ ہو۔‘
امریکہ اور یو اے ای کے درمیان ایک ابتدائی معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت یو اے ای ہر سال نویڈیا کی پانچ لاکھ جدید ترین اے آئی چپس درآمد کرے گا، جو اس سال سے شروع ہوگا۔
یہ معاہدہ ان ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر کو تقویت دے گا جو مصنوعی ذہانت ماڈلز کی ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔
یہ معاہدہ دونوں ممالک کی جانب سے ٹیکنالوجی کی سکیورٹی سے متعلق وعدوں پر مشتمل ہے، تاہم تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہو سکیں۔
صدر ٹرمپ نے خلیجی ممالک، خصوصاً سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ تعلقات بہتر بنانا اپنی پالیسی کا اہم ہدف قرار دیا ہے۔ اگر چپس سے متعلق تمام مجوزہ معاہدے طے پا جاتے ہیں تو خلیجی خطہ، خصوصاً یو اے ای، امریکہ اور چین کے بعد مصنوعی ذہانت میں تیسری بڑی عالمی طاقت بن سکتا ہے۔