Friday, November 22, 2024, 12:07 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » صدر کے بیٹے کی نائب صدارت کا راستہ ہموار کرنے پر انڈونیشیا کے چیف جسٹس برطرف

صدر کے بیٹے کی نائب صدارت کا راستہ ہموار کرنے پر انڈونیشیا کے چیف جسٹس برطرف

چیف جسٹس انور عثمان انڈونیشین صدر جو جوکو ویدودو کے بہنوئی ہیں

by NWMNewsDesk
0 comment

ایک عدالتی پینل نے انڈونیشیا کے چیف جسٹس کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر برطرف کر دیا ہے۔

عدالتی پینل نے انڈونیشیا کے ایک اعلٰی جج کو صدر جوکو ویدودو کے بیٹے کو نائب صدارت کا انتخاب لڑنے کی اجازت دینے کے فیصلے اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر برطرف کیا۔

چیف جسٹس انور عثمان صدر جو جوکو ویدودو کے بہنوئی ہیں، 4-5 کی اکثریت کے ساتھ فیصلہ کرنے کے لیے عدالتی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی‘ کے مرتکب قرار پائے گئے۔
چیف جسٹس پر الزام تھا کہ انہوں نے صدارت اور نائب صدارت کی اہلیت کے بارے میں قوانین کو تبدیل کیا۔

آئندہ برس فروری میں انڈونیشیا میں ہونے والے عام انتخابات سے چند ماہ قبل چیف جسٹس کے اس فیصلے سے صدر جوکو ویدودو کے بڑے بیٹے جبران راکابومنگ راکا کی نائب صدارت اور وزیر دفاع پرابوو سوبیانتو کے لیے الیکشن لڑنے کا راستہ ہموار ہوا۔

banner

تین رکنی پینل کے سربراہ سابق چیف جسٹس جملی ایشیڈی نے کہا کہ پینل نے انور عثمان کو آئینی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، تاہم انہیں بطور جج اپنے عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے۔
انور عثمان اپنی مدت ملازمت ختم ہونے تک عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے نامزدگی یا دوسرے ججوں کے ذریعے نامزد ہونے کے اہل نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024