ایک عدالتی پینل نے انڈونیشیا کے چیف جسٹس کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر برطرف کر دیا ہے۔
عدالتی پینل نے انڈونیشیا کے ایک اعلٰی جج کو صدر جوکو ویدودو کے بیٹے کو نائب صدارت کا انتخاب لڑنے کی اجازت دینے کے فیصلے اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر برطرف کیا۔
چیف جسٹس انور عثمان صدر جو جوکو ویدودو کے بہنوئی ہیں، 4-5 کی اکثریت کے ساتھ فیصلہ کرنے کے لیے عدالتی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی‘ کے مرتکب قرار پائے گئے۔
چیف جسٹس پر الزام تھا کہ انہوں نے صدارت اور نائب صدارت کی اہلیت کے بارے میں قوانین کو تبدیل کیا۔
آئندہ برس فروری میں انڈونیشیا میں ہونے والے عام انتخابات سے چند ماہ قبل چیف جسٹس کے اس فیصلے سے صدر جوکو ویدودو کے بڑے بیٹے جبران راکابومنگ راکا کی نائب صدارت اور وزیر دفاع پرابوو سوبیانتو کے لیے الیکشن لڑنے کا راستہ ہموار ہوا۔
تین رکنی پینل کے سربراہ سابق چیف جسٹس جملی ایشیڈی نے کہا کہ پینل نے انور عثمان کو آئینی عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے سے ہٹا دیا ہے، تاہم انہیں بطور جج اپنے عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے۔
انور عثمان اپنی مدت ملازمت ختم ہونے تک عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے کے لیے نامزدگی یا دوسرے ججوں کے ذریعے نامزد ہونے کے اہل نہیں ہوں گے۔