Friday, April 18, 2025, 11:30 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » طالبان اور افغانستان کے عوام پاکستان میں بدامنی نہیں چاہتے، ذبیح اللہ مجاہد

طالبان اور افغانستان کے عوام پاکستان میں بدامنی نہیں چاہتے، ذبیح اللہ مجاہد

مولانا فضل الرحمٰن کو افغانستان کے دورے کی دعوت دی ہے: ترجمان طالبان

by NWMNewsDesk
0 comment

افغانستان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان اور افغانستان کے عوام پاکستان میں بدامنی نہیں چاہتے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی کہ افغان حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو افغانستان کے دورے کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو دورے کی دعوت دینے کا مقصد یہ بتانا ہے کہ طالبان اور افغانستان کے عوام پاکستان میں بدامنی نہیں چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمٰن پاکستان آئیں اور آگاہی حاصل کر کے پاکستانی حکام کو یہ بتائیں۔

banner

واضح رہے کہ ہفتہ کے روز پاکستان میں افغانستان کے عبوری سفیر سردار احمد جان شکیب نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی تھی جس میں دہشت گردی سے دوچار خطے میں قیامِ امن کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ حالیہ چند روز کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافے کے باعث پاک-افغان تعلقات تناؤ کا شکار ہیں، ان حملوں کا الزام حکومت کی جانب سے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کیا جاتا ہے۔

پاکستان نے افغانستان میں چھپے عسکریت پسندوں کے خلاف فوری کارروائی اور ان کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے طالبان حکومت سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر قابو پانے کے لیے کہا اور خاص طور پر ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے میں ہونے والے حالیہ حملے کا ذکر کیا جو سربراہ جے یو آئی (ف) کا آبائی شہر اور انتخابی حلقہ بھی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024