Thursday, November 14, 2024, 12:50 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » طالبہ کے مبینہ ریپ کیس کی تحقیقات مکمل؛ واقعہ سِرے سے ہوا ہی نہیں

طالبہ کے مبینہ ریپ کیس کی تحقیقات مکمل؛ واقعہ سِرے سے ہوا ہی نہیں

وزیراعلی پنجاب کاتحریک انصاف پر فیک نیوز پھیلانے کا الزام

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک کالج میں طالبہ سے مبینہ ریپ کے واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں

وزیراعلٰی مریم نواز نے بدھ کو ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں یہ اعلان کیا ہے کہ لاہور کے نجی کالج میں مبینہ ریپ کی تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں اور حکومت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ایسا کوئی واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں۔

مریم نواز نے سوشل میڈیا پر اس واقعے سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کا الزام تحریک انصاف پرعائد کیا ہے۔

بدھ کو پریس کانفرنس میں پنجاب کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’ہماری تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور ہم اس کی تہہ تک گئے ہیں۔ یہ واقعہ مکمل جھوٹ کی بنیاد پر گھڑا گیا۔ بطور ماں میرے لیے یہ بہت اہم تھا کہ مکمل غیرجانبدارانہ تحقیقات کراؤں اور اب ہم اس نتیجے پرپہنچ چکے ہیں کہ ایک سازش تھی۔‘

banner

مریم نواز نے اپنی پریس کانفرنس میں ایک طالبہ کو بھی ساتھ بٹھایا جن کی ویڈیو وائرل تھی جس میں وہ بظاہر اس مبینہ ریپ واقعے کی تفصیلات بتا رہی ہیں۔ طالبہ نے میڈیا کے سامنے بتایا کہ وہ ایسے کسی واقعے کو ذاتی طور پر نہیں جانتیں بلکہ انہوں نے اپنی ایک ٹیچر کے کہنے پر ویڈیو بیان دیا تھا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’ایک جعلی واقعے کو تیار کر کے سوشل میڈیا کو استعمال کر کے بچوں کو اشتعال دلوایا گیا اور یہ سب کچھ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوا۔ جس میں صحافی اور یوٹیوبر بھی ملوث ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے وہ پورا نیٹ ورک پکڑ لیا ہے۔ بیرون ملک سے اور خیبرپختونخوا سے یہ منظّم مہم چلائی جا رہی ہے۔ ہم ان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔‘

خیال رہے کہ گزشتہ جمعے کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ لاہور کے ایک نجی کالج میں ایک سکیورٹی گارڈ نے طالبہ کا ریپ کیا ہے۔ جس کے بعد پیر کو لاہور سمیت پنجاب بھر میں نجی کالجوں کے طلبہ نے احتجاج شروع کر دیا تھا۔
احتجاج کا سلسلہ بدھ کے روز بھی جاری رہا اور لاہور میں پانچ مقامات پر جبکہ فیصل آباد، گجرات ، نارووال ، ساہیوال سمیت کئی دیگر شہروں میں یہ احتجاج
رپورٹ کیا گیا ہے۔

وزیراعلٰی پنجاب نے ایک اعلٰی اختیاراتی کمیٹی بھی تشکیل تھی جس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے ایسا کوئی واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں ہے۔

اس کمیٹی کی سفارش پر ایف آئی اے کی ایک سات رکنی ٹیم اب ان افراد کی تلاش میں ہے جنہوں نے ابتدائی طور پر اس افواہ کو جنم دیا جسے اب حکومت فیک نیوز کہہ رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ستر سے زائد ایسے سوشل میڈیا اکاونٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں سے ایسا مواد شئیر کیا گیا۔ تاہم ابھی تک کسی بھی قسم کی گرفتاری کی خبر نہیں آئی ہے۔۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024