اقوام متحدہ کے عالمی موسمیاتی ادارے نے موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک اور خطرناک اثر کا انکشاف کیا ہے۔
عالمی ادارے کی جانب سے جاری اسٹیٹ آف گلوبل واٹر ریسورسز رپورٹ میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آبی چکر (تبخیر اور تکثیف کے ذریعے سطح زمین پر پانی کی گردش) کا توازن تیزی سے بگڑ رہا ہے۔
ڈبلیو ایم او کے سیکرٹری جنرل پروفیسر نے بتایا کہ ‘ہم کچھ خطوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کو دیکھ رہے ہیں اور کچھ حصوں میں زیادہ پانی بخارات بن کر اڑ رہا ہے، جس سے سطح خشک ہو رہی ہے اور خشک سالی شدت بڑھ گئی ہے’۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہماری دنیا کے 50 فیصد سے زیادہ آبگیری علاقوں (وہ علاقے جہاں کا پانی بہہ کر کسی دریا میں جاتا ہے) میں دریائی پانی کی سطح میں کمی آئی ہے اور زیادہ تر حصے معمول سے زیادہ خشک ہو گئے ہیں، جس کی ایک مثال چین کا دریائے Yangtze ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دوسری جانب کچھ خطے جیسے پاکستان میں گزشہ سال سیلاب کے باعث 17 سو سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔
عالمی ادارے کی جانب سے پانی کی صورتحال کے حوالے پالیسیوں میں بنیادی تبدیلی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔