Saturday, December 28, 2024, 1:53 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » عراق میں اجتماعی قبر سے تقریباً 100 افراد کی باقیات برآمد

عراق میں اجتماعی قبر سے تقریباً 100 افراد کی باقیات برآمد

جن افراد کی لاشیں ملی ہیں ان کو سر میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

by NWMNewsDesk
0 comment

عراق کے جنوبی صوبہ مثنیٰ کے علاقے تل الشیخیہ میں ایک اجتماعی قبر سے ایک سو کرد خواتین اور بچوں کی باقیات ملی ہیں

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ لاشوں کی باقیات کو نکالنے کا کام جاری ہے۔

عراقی عہدیدار ضیا کریم نے بتایا کہ یہ اجتماعی قبر 2019 میں دریافت ہوئی تھی اور رواں ماہ کے آغاز پر خصوصی ٹیموں نے باقیات کو نکالنے کا کام شروع کیا ہے۔

ضیا کریم کے مطابق اسی مقام پر دریافت ہونے والی یہ دوسری اجتماعی قبر ہے۔

banner

ضیا کریم کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور یہ جنوبی صوبہ سلیمانیہ کے علاقے کلار سے یہاں آئے تھے جنہیں بعد میں یہاں دفنایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ اگرچہ ان کی تعداد ایک سو سے کم نہیں ہے تاہم بڑھنے کا خدشہ موجود ہے۔

سنہ 1980 کی دہائی میں عراق کی ایران کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد صدام حسین کی حکومت نے 1987 اور 1988 کے درمیان’انفال آپریشن‘ کا آغاز کیا تھا جس میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد کو قتل کیا گیا۔

ضیا کریم نے بتایا کہ اجتماعی قبر میں جن افراد کی لاشیں ملی ہیں ان کو اسی مقام پر سر میں نزدیک سے گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کچھ افراد کے ’زندہ جلائے جانے‘ کے خدشے کو رَد نہیں کیا جا سکتا کیونکہ کچھ لاشوں میں گولیوں سے مارے جانے کے شواہد نہیں ملے۔

عراقی حکومت کے اندازے کے مطابق صدام حسین کے دور میں ہونے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 1980 سے 1990 کے درمیان 13 لاکھ افراد لاپتہ ہوئے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024