Thursday, March 13, 2025, 11:12 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » عرب رہنماؤں کا غزہ منصوبہ ابھی نہیں دیکھا: صدر ٹرمپ

عرب رہنماؤں کا غزہ منصوبہ ابھی نہیں دیکھا: صدر ٹرمپ

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اب تک غزہ کی تعمیرِ نو سے متعلق عرب رہنماؤں کامتبادل منصوبہ نہیں دیکھا ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ اُنہوں نے عرب رہنماؤں کا وہ مجوزہ منصوبہ نہیں دیکھا جو غزہ میں جنگ بندی کے بعد زیرِ بحث ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ـ “میں نے ابھی اسے نہیں دیکھا۔ جب میں اسے ایک بار دیکھ لوں گا تو اس کے بارے میں بات کر سکوں گا۔”

عرب رہنماؤں کے مجوزہ منصوبے کے تحت غزہ میں بسنے والے فلسطینیوں کو یہاں سے بے دخل نہیں کیا جائے گا جب کہ بحیرۂ روم کے ساحل پر موجود اس 41 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی کا انتظام بھی فلسطینی خود سنبھالیں گے۔

banner

امریکی صدر نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ وہ غزہ سے لگ بھگ 20 لاکھ فلسطینیوں کو پڑوسی ممالک اردن اور مصر میں منتقل کرنا چاہتے ہیں جس کے بعد امریکہ اس علاقے کا انتظام سنبھال کر اس کی تعمیرِ نو کرے گا۔

عرب ممالک نے امریکی صدر کے اس منصوبے کو مسترد کر دیا تھا۔

رواں ہفتے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں اشارہ دیا تھا کہ اگر علاقائی رہنما کوئی جوابی پیش کش سامنے رکھیں تو صدر ٹرمپ کے منصوبے کو مؤخر کیا جا سکتا ہے۔

مصر، اردن، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ عہدیدار جمعے کو سعودی دارالحکومت ریاض میں ملاقات کریں گے۔

عرب رہنماؤں کی اس ملاقات میں غزہ کی تعمیرِ نو کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ مصر کا غزہ کی تعمیر نو کے لیے 20 ارب ڈالر جمع کرنے کا منصوبہ بھی زیرِ بحث آئے گا جو تین برس کے دوران مشرقِ وسطیٰ کے ممالک دیں گے۔

واضح رہے کہ امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی کے نتیجے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ ماہ تین مراحل پر مشتمل جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہوا تھا۔

جنگ بندی کے تحت پہلے مرحلے میں حماس کو 33 یرغمال جب کہ اسرائیل کو سینکڑوں فلسطینی قیدی رہا کرنے ہیں جس کے بعد فریقین کے درمیان جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات ہوں گے۔

غزہ جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد ہلاک اور لگ بھگ 250 کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔

حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں جنگ چھیڑ دی تھی۔اس جنگ میں اب تک حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 47 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس تعداد میں ہلاک ہونے والے 17 ہزار عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024