عرب ممالک نے شام میں پُرامن انتقال اقتدار کے حوالے سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرادی۔
اردن میں شام کی صورتحال پر عرب لیگ کے 8 ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں اردن، سعودی عرب، عراق، لبنان، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی، اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔
اعلامیہ میں عرب ممالک نے شام میں کسی قسم کے نسلی، فرقہ وارانہ یا مذہبی تفریق سے خبردار کیا اور تمام شہریوں سے انصاف اور برابری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی اور سماجی فورسز کو نئی شامی حکومت میں حصہ ملنا چاہیے۔
عرب ممالک کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ شام میں سیاسی عمل کو اقوام متحدہ اور عرب لیگ کی جانب سے سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت تعاون کرنا چاہیے، 2015 میں منظور ہونے والی قرارداد میں مذاکرات کے تحت تصفیہ کے لیے ایک راستہ تشکیل دیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ریاستی ادارے شام کو افراتفری کا شکار ہونے سے بچائیں اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں کیونکہ اس سے شام، خطے اور دنیا کی سکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے شام کی سرحد پر حملوں کی مذمت کی گئی اور شام کی حدود سے اسرائیلی فورسز کی دستبرداری کا مطالبہ کیا۔