Saturday, April 19, 2025, 12:26 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ میرٹ پر کرنا چاہتے تھے: عارف علوی

عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ میرٹ پر کرنا چاہتے تھے: عارف علوی

اگر کوئی آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ چلانا چاہے تو اس کے لیے تیار ہوں

by NWMNewsDesk
0 comment

سبکدوش ہونے کے بعد پہلی پریس کانفرنس میں عارف علوی سے پوچھا گیا کہ کیا عمران خان اس وقت کے کور کمانڈر پشاور اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو فوج کا سربراہ بنانا چاہتے تھے اور کیا اسی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ان کے اختلافات پیدا ہوئے؟

اس کے جواب میں عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’’حلفیہ یہ بات کہتا ہوں کہ آرمی چیف کے لیے عمران خان کسی کو ترجیح نہیں دے رہے تھے۔ انہوں نے مجھے ہمیشہ کہا کہ میرٹ ہی ہماری اولین ترجیح ہوگی۔‘‘

سائفر کے معاملے پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھی وہ سائفر دیکھا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم اور وزرا کے حلف میں یہ بات شامل ہے کہ اگر کوئی بات عوامی مفاد کے تحت انہیں بتانا ضروری ہو تو وہ ایسا کر سکتے ہیں اور اس کا فیصلہ وہ خود کریں گے کہ کیا بات لوگوں تک پہنچنی چاہیے۔

banner

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ عدالت نے ان کے کسی اقدام پر آرٹیکل چھ لگانے کی بات نہیں کی ہے۔ اگر پھر بھی کوئی اس کے تحت مقدمہ چلانا چاہے اس کے لیے وہ تیار ہیں۔ میں نے آئین کی پاس داری کی اور جو درست سمجھا وہ کیا اور جو درست مشورہ ملا اس پر عمل کیا۔

سابق صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد انہوں نے عمران خان کو اسمبلی سے مستعفی نہ ہونے اور صوبائی اسمبلیاں نہ توڑنے کا مشورہ دیا تھا۔ لیکن بعد میں ان فیصلوں کو عوامی تائید حاصل ہوئی اور ثابت ہوا کہ میرا مشورہ غلط تھا۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے بحال ہوئے ہیں یا نہیں البتہ کشیدگی ختم ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024