پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور حال ہی میں آزاد حیثیت میں سینیٹر منتخب ہونے والے فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہےکہ سابق وزیراعظم عمران خان کا ڈی چوک کا دھرنا 2 ججوں نے ریورس کرایا۔
نجی چینل کے ایک انٹرویو میں فیصل واوڈا نے کہا کہ اُن دو ججوں نے عمران خان سے رابطہ کیا اور گارنٹی دی تھی کہ دھرنا ریورس کرلیں، آپ کی باتیں مان لی جائیں گی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے چار لوگوں کو یہ بات بتائی تھی اگر عدالت نے انہیں بلایا تو وہ مزید تفصیل بتانے کے لیے تیار ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ روز آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے سینیٹر فیصل واوڈا نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بنائے ہوئے قانون کو ہمارے ہی خلاف استعمال کیا جاتا ہے، ہم اس ایوان میں اپنے پیٹی بھائیوں کا دفاع کریں گے۔
ایسا نہیں ہوگا کہ ہم قانون بنائیں اور آپ اپنی مرضی کی تشریح کرلیں
فیصل واوڈا نے سوال اٹھایا کہ بھٹو کو پھانسی دینے کے معاملے کا احتساب کیوں نہيں ہوا؟ پھانسی دینے والوں کو سزا کیوں نہیں دی گئی؟
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اب یہاں پگڑیاں نہیں اچھالنے دیں گے، ہم نے آئین اورقانون کی دھجیاں اڑتی دیکھی ہیں، میری والدہ بسترمرگ پرتھیں جب میری پگڑی اچھالی گئی، آصف زرداری کو 14 سال قید بامشقت میں رکھا گیا مگر شواہد پیش نہیں کیے گئے