اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے اپنا وفد قطر بھیجنے کا اعلان کر دیا۔
غزہ جنگ بندی مذاکرات کا عمل پیر سے دوحہ میں شروع ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کا وفد حماس کی جانب سے مذاکرات کی حامی بھرنے کے بعد بھیجا جارہا ہے۔
حکام کے مطابق اسرائیلی وفد میں قیدیوں اور لاپتہ افراد کے امور کے کوآرڈینیٹر بریگیڈیئر جنرل (ر) گال ہرش اور انٹرنل سکیورٹی سروس شن بیٹ کے سابق نائب سربراہ شامل ہوں گے۔
مذاکرات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندے برائے مشرق وسطٰی وٹکوف بھی شریک ہوں گے۔
دوسری جانب حماس نے مذاکرات کے مثبت اشارے دیے ہیں اور کہا ہے کہ امریکی عہدیداروں سے ملاقات ضروری ہے تاکہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈال سکیں۔
قبل ازیں اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا جسے حماس نے مسترد کر دیا تھا۔
ماہرین کے مطابق، یہ مذاکرات خطے میں امن کے امکانات کو مزید واضح کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔