ین الاقوامی امدادی تنظیم کمیٹی آف ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ ’ممکنہ اسرائیلی حملے سے پہلے فلسطینیوں کو غزہ کے جنوبی شہر (رفح) سے نکالنے کے منصوبے کا امدادی کارکنوں کو علم نہیں۔ موجودہ حالات میں ایسی منتقلی ممکن نہیں ہو گی۔‘
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے مشرق وسطیٰ کے علاقائی ڈائریکٹر فابریزیو کاربونی نے متحدہ عرب امارات میں امدادی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ ’افواہ ہے کہ رفح میں کسی بڑے آپریشن کا امکان بڑھ رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب ہم (غزہ کے درمیانی علاقے) اور شمال میں تباہی کی شدت دیکھتے ہیں تو ہمارے لیے یہ واضح نہیں ہو پاتا کہ لوگوں کو کہاں منتقل کیا جائے جہاں انہیں اچھی پناہ گاہ اور ضروری خدمات میسر ہوں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس لیے آج جو معلومات ہمیں دستیاب ہیں اور جہاں ہم کھڑے ہیں، ہمیں یہ (بڑے پیمانے پر انخلا) ممکن نظر نہیں آتا۔‘
دوسری جانب اسرائیل غزہ کے شہر رفح میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل کے ہیوم اخبار نے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رفح سے انخلا ’بہت جلد‘ ہو جائے گا۔
غزہ کی 24 لاکھ کی آبادی میں سے 15 لاکھ سے زائد نے رفح میں پناہ لے رکھی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر اور اسرائیلی فوج کے ترجمان کے دفتر نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے عندیہ دیا تھا کہ اسرائیلی فوجی منصوبے کے مطابق جنوبی غزہ کے شہر رفح میں زمینی کارروائی کریں گے۔