غزہ کے النصر اسپتال اور الشفا اسپتال سے دو اجتماعی قبروں میں سے 300 سے زائد لاشیں ملنے کے بعد اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے نے کہا ہے کہ گزشتہ روز النصر ہسپتال سے 324 لاشیں ملی ہیں ،لاشوں میں خواتین، بزرگ افراد اور مریض بھی شامل ہیں، جن میں سے ’صرف چند کی شناخت ہوسکی‘۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے ہلاکتوں کی آزادانہ، مؤثر اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
وولکر ترک نے کہا کہ وہ غزہ کے اسپتال میں اجتماعی قبروں کی دیافت سے متعلق رپورٹ سن کر دہل گئے ہیں۔
دوسری جانب ، وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بھی غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اسرائیل سے جواب طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔
سعودی عرب نے بھی غزہ کے علاقے خان یونس کے نصر اسپتال کے قریب اجتماعی قبروں کی دریافت سے متعلق خبروں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
سعودی عرب کا کہنا تھا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ عالمی برادری کی غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کے احتساب کیلئے کوئی طریقہ کار وضح کرنے میں ناکامی مزید خلاف ورزیوں کا سبب بنے گی۔
دوسری جانب جنوبی غزہ کے رفح شہر میں ایک رہائشی عمارت پر تازہ ترین اسرائیلی فضائی حملے میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
واضح رہے کہ7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 34 ہزار 262 فلسطینی ہلاک اور 77 ہزار 229 زخمی ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اورخواتین کی ہے ۔