غزہ پر اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کے دو ماہ مکمل ہوگئے، دیرالبلاح، خان یونس، نصیرات اور بریج کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے ایک روز میں مزید 110 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوگئے۔
7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں 7 ہزار سے زائد بچوں سمیت مرنے والے فلسطینی شہریوں کی مجموعی تعداد 16 ہزار 250 سے تجاوز کرگئی ہے۔
اسرائیلی بمباری میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی 43 ہزار 600 سے متجاوز ہو چکی ہے، بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے 7 ہزار 600 سے زائد افراد اب بھی دبے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ خان یونس شہر کو مکمل گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے خان یونس میں فلسطینیوں کو علاقہ خالی کرنے کی وارننگ کے ساتھ عالمی ادارہ صحت کو بھی جنوبی غزہ کا گودام چھوڑنے کا الٹی میٹم دیدیا گیا ہے۔
حماس کی خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں اور ٹینکوں پر راکٹ حملوں میں مزید 10 اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوگئے۔ حماس کے دعویٰ کے مطابق اسرائیلی افواج پر کیے جانے والے حملوں میں 24 اسرائیلی ٹینک بھی تباہ کر دیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے جوابی حملوں میں 2 میجر سمیت 5 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔